Monday, April 18, 2011

یہ آیک خبر ہے اسکو صرف خبر سمجھ کر پڑھا جائے

مہنگے علاقے کے ایک جدید کلینک میں نوجوان عرب خواتین ایسے آپریشن کے لیے اپنی باری کا انتظار کر رہی ہیں جس سے نہ صرف ان کی زندگی بدل سکتی ہے بلکہ شاید بچ بھی جائے۔آپریشن کا خرچہ سترہ سو پاؤنڈ ہے اور اس میں خطرے کی کوئی بات نہیں۔
یہ کلینک دبئی یا قاہرہ میں نہیں بلکہ پیرس میں واقع ہے اور وہاں موجود خواتین آپریشن کے ذریعے کنوارپن کی بحالی چاہتی ہیں۔

ایشیا اور عالم ِعرب میں شادی سے پہلے کنوارپن ختم ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں خواتین کی زندگی مشکلات کا شکار ہو جاتی ہے۔ شادی کے بعد یہ معلوم ہونے پر کہ وہ پہلے ہی مباشرت کی مرتکب ہو چکی ہیں انہیں قتل بھی کیا جا سکتا یا کم سے کم برادری سے تونکال ہی دیاجائےگا۔

اب یہ خواتین آپریشن کے ذریعے ماضی کے جنسی فعل کے تمام نشان مٹا کر اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہیں کہ شادی کی رات ان کے بستر پر خون کے داغ نظر آئیں۔

خواتین کنوارپن کے حوالے سے دباؤ میں آ کر بعض اوقات اپنی جان لینے پر بھی مجبور ہو جاتی ہیں۔ کلینک میں پیرس کے آرٹ کالج کی ایک طالبہ بھی موجود تھی جو اپنا نام نہیں ظاہر کرنا چاہتی۔ وہ پیرس میں پیدا ہوئی لیکن عرب روایات ان کی زندگی کا اہم حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’جنسی تعلقات قائم کرنے کے بعد میں نے اپنی جان لینے کے بارے میں بھی سوچا کیونکہ اس وقت کوئی دوسرا حل نظر نہیں آتا تھا۔‘ لیکن اب ان کے پاس حل موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتی کہ ان کے ماضی کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم ہو، خاص طور پر ان کے ہونے والے شوہر کو۔

کنوارپن کی بحالی کا آپریشن تقریباً تیس منٹ میں مکمل ہوتا جس دوران عورت کی جھلی کو دوبارہ جوڑ دیا جاتا ہے۔ کلینک کے مالک ڈاکٹر مارک نے بتایا کہ ان کے مریضوں کی اوسط عمر پچیس سال ہے۔ اس طرح کے آپریشن دنیا بھر میں ہو رہے ہیں لیکن ڈاکٹر مارک واحد عرب سرجن ہیں جو اس کے بارے میں کھل کر بات کرتے ہیں۔

چینی طب میں تو کنوارپن کی بحالی آپریشن کے بغیر بھی ممکن ہے۔ ایک ویب سائٹ پر بیس پاؤنڈ میں مصنوعی جھلیاں فروخت کی جا رہی ہیں۔چینی جھلی ایلاسٹک سے بنتی اور اس کو مصنوعی خون سے بھرا جاتا ہے۔
کیا اسکو روشن خیالی کہا جائے دھوکہ دہی یا پھر دین سے بے انتہا دوری
لبنانی خاتون ندا نے بتایا کہ وہ شادی سے پہلے سات سال تک ایک لڑکے کے ساتھ رہی، لیکن اس لڑکے کے گھر والے کہیں اور رشتہ کرنا چاہتے تھے۔ان کی شادی نہ ہو سکی۔

ندا کی اب شادی ہو چکی ہے اور ان کے دو بچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے آپریشن کے ذریعے دوبارہ جھلی بحال کروائی تھی۔ ’شادی کی رات میں بالکل سو نہیں سکی۔ بہت ڈری ہوئی تھی لیکن اسے بالکل شک نہیں ہوا۔ میں تمام رات روتی رہی۔‘

شام کے ایک عالم شیخ محمد نے بتایا کہ کنوارپن کے بارے میں لوگوں کو رویے روایت پر مبنی ہیں۔ مشرق وسطیٰ کی عیسائی آبادی بھی عورت کے کوارپن کے بارے میں اتنے ہی کٹر نظریات رکھتے ہیں۔

عرب مبصر ثنا الخیاط کے مطابق یہ سارا معاملہ ’کنٹرول‘ کا ہے۔ ’اگر وہ کنواری ہے تو اپنے شوہر کا کسی دوسرے مرد سے مقابلہ نہیں کر سکتی۔ اگر اس کے دوسرے مردوں سے تعلقات رہے ہیں تو پھر وہ تجربہ کار ہو گی۔ تجربہ انہیں طاقت دیتا ہے۔‘

Monday, April 11, 2011

فارمولا

بہت دن ہو گئے جی اب تو 30 مارچ2011 کو گذرے ہوئے ۔۔۔۔ یہ دن بھی پاکستان کی تاریخ میں کمال کا دن تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔ سب سمجھ گئے نا تو پھر اب کام کی بات ہو جائے

کبھی کسی نے تکون چاند دیکھا ہے، یا کبھی کسی نے ہوائی جہاز کو بانی پر تیرتے اور پانی کے جہاز کو ہوا میں اڑتے دیکھا ہے۔۔۔۔ ارے ناراض نہ ہوں میں تو پوچھ رہا ہوں آپ لوگوں سے ۔۔۔۔

اچھا دیکھنے کو چھوڑیں یہ بتائیں کہ کیا ایسا ہو سکتا ہے؟؟؟؟؟

کچھ لوگ لاجک لگا کر اسکو ممکن کر دیکھانے کی کوشش کریں گے اور آخر تک لگے رہیں گے اپنے اپنے طریقوں سے مگر جو علم رکھتے ہیں وہ شائد یہ کہہ دیں کہ اللہ پاک کے لئے کچھ بھی مشکل نہیں وہ چاہے تو کچھ بھی کر ستکتا ہے۔۔۔

جی ہاں بےشک اللہ چاہے تو سب کچھ کر سکتا ہے اور کسی کا محتاج نہیں اور مسلمان ہونے کے ناطہ ہمارا ایمان بھی یہی ہے

مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اسکے لئے اس اللہ نے ایک فارمولا دیا ہے اور وہ یہ ہے کہ اللہ پاک کا ارشاد ہے کہ پہلے ہم انسان وہ کریں جو اللہ نے کہا ہے اسکے بعد اللہ پاک ہر وہ کام ہمارا کر دینگے جس کو عقل بھی کہتی ہے کہ نہیں ہو سکتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہم انسان ڈیڑھ سیانے کہتے ہیں کہ ۔۔۔۔ یا اللہ پاک آپ ہمارا یہ کام کر دیں تو پھر میں آپ کے تمام احکامات مانوں ۔۔۔۔۔۔ اور اس پر ہی جمے رہتے ہیں۔۔۔۔اور رو، رو کے دعائیں کرتے ہیں مطلب صرف دعا خالی خولی بغیر عمل کے۔۔۔۔۔۔

تو آپکا کیا خیال ہے ایسی دعا کس بلندی تک جاتی ہے اور اگر ہم کو دعا کو عرش تک پہنچانا ہے تو کس بات کی اشد ضرورت ہے ؟؟؟؟