Saturday, April 21, 2012

دل کا لگانا ......

انسان اگر صرف اپنے تخلیق ہونے کے مراحل کو ہی صرف یاد رکھ لے تو ساری زندگی بغیر کسی پریشانی کے گذار سکتا ہے........

مسئلہ شروع ہی وہاں سے ہوتا ہے جب انسان خالق کو چھوڑ کے مخلوق سے امیدیں لگا لیتا ہے.........

اس بار جب میں آخری مرتبہ مکہ مکرمۃ گیا تو میں نے وہاں بہت سی دعائیں مانگی مگر ایک دعا جو بکثرت مانگی وہ یہ تھی کہ "یا اللہ میرا دل اپنی جانب موڑ دے" اور اپنے سوا کوئی دوسرا دکھا ہی نہیں کہ جس سے دل لگاوں یا پھر کوئی امید لگاوں تیرے علاوہ کسی سے بھی........

اور اس بار ان شاءاللہ یہی امید ہے کہ اللہ میری یہ دعا ضرور قبول کرے گا آمین....

یہ بہت ہی ضروری ہے ہر چیز, ہر بات کی انتہا کو حاصل کرنے کے لئے کہ آپ اپنے اصل کے کتنے قریب ہو اور آج کا ہمارا المیہ ہی یہی ہے کہ ہم نے اپنے اصل کو چھوڑا ہوا ہے اور پتہ نہیں کن لایعنی چیزوں میں مگن ہیں

اللہ پاک ہم سب کا دل اپنی جانب موڑ دے اور جب تک زندگی باقی ہے اس وقت تک صرف اور صرف اپنا ہی محتاج رکھے کسی مخلوق کے ہاتھوں ذلیل اور رسوا نہ کروائے......

آمین ثم آمین

7 comments:

DuFFeR - ڈفر said...

اٰمین، ثم اٰمین

Unknown said...

آمین ۔
اچھی دعا ہے جی ،حقیقت بھی یہی ہے جس کی اللہ سے یاری لگ گئی اس اس کو کون رسوا کرسکتا ہے، ہاں جیسا کہ بزرگوں سے سنا ہے کہ دوست کے وعدوں پر شک بالکل نہ ہو بلکہ بھرپور یقین ہو تبھی کام چلے گا، جب یہ یقین آگیا تو پھر دل غنی ہوجائے گا، خوشی، غمی میں نظر اسی کی طرف اٹھے گی اور اسکے غیر سے نہ شکوہ رہے گا نہ کوئی امید۔ ۔ ۔
اللہ ایمان کو ہمارے دلوں میں بھی راسخ کردے ۔

عادل بھیا said...

آمین ثم آمین۔ خوبصورت دُعا ہے، آپکے خیالات سے اتفاق کرتا ہوں۔ اچھا لگا آپکا یہ دُعا کرنا اور آپکی سوچ ماشاءاللہ

حجاب said...

آمین ۔۔۔

افتخار راجہ said...

لوجی اگر یہ دعا قبول ہوگئی ، جسکی امیدواثق ہے تو پھر آپ تو کبیر متوا ہوجاؤ گے۔

ڈاکٹر جواد احمد خان said...

عمدہ دعا ہے مگر اس قسم کی دعا سے اجتناب کرنا چاہیے خاس طور پر عمر کے اس حصے میں جب حقوق و فرائض کا ادا کیا جانا باقی ہو۔

ali said...

اللہ کریم