Wednesday, August 10, 2011

انٹ کی شنٹ

ایسے ہی یہ پوسٹ بھی انٹ کی شنٹ ہے دیکھیں کہ کس، کس کے جاکے لگتی ہے :ڈ


بدصورت ہونا اتنی بری بات نہیں جتنا دماغی طور پر بدصورت ہونا۔ آپ میں یہ دونوں خامیاں اتم طور پر پائی جاتی ہیں۔ کیا آپ اپنی احساس کمتری کا اسی طور پرچارک کرتی رہیں گی؟ ویسے اگر آپ نے بچپن میں اس درخت سے ایک دفعہ بھی ہانڈی کھال لیتی ہوتی تو عقل اور شکل دونوں کو فرق پڑتا۔ 

خیر اب بچھتائے کیا ہوت جب چڑیا چک گئی کھیت۔ 

دراصل آپ کے اندر اتنا گند ہے کہ کینیڈا تو دور کی بات آپ تو جنتی مسلمانوں میں بھی کیڑے نکال دیں۔ وجہ ویسی ہی ہوگی کہ جیسے آپ کینیڈا کے لئے ذلیل ہو خوار ہو کر ویزہ حاصل کر سکیں ویسے ہی جیسے آپ کے اعمال اور اخلاقیات ہیں جنت کے لئے بھی تردد کرنا ہو گا۔ پانی ابال کر ہی پیچئے مگر خدارا یہ پتوں کا سفوف سادہ ہی پھانکئے کہ چہرے پر نہ صحیح دماغ کا گند تو صاف ہو۔ 

جیسے آپ اپنا تعفن اور بغض اپنی علمی تحاریر سے باہر نہیں رکھ سکتیں ویسے ہی قاری سے توقع نہ رکھیں نہ کسی معتدل تبصرہ نگار کو جانور کی طرح پڑیں۔
  

15 comments:

عمران اقبال said...

سب بھائی مل کر مولبی ضیاءالحق کے لیے دعائے خیر کریں۔۔۔ اور خاص طور پر دعا کریں کہ انٹ کے خلاف اس جہاد میں شہید ہونے پر اللہ مولبی صیب کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔۔۔ آمین۔۔۔
مولبی صیب۔۔۔ آپ فکر نا کریں۔۔۔ آپ پھر بھی زندہ رہیں گے۔۔۔ کہ شہید کبھی مرتے نہیں۔۔۔

یاسر خوامخواہ جاپانی said...

مولبی ساب ہر جگہ سر کیوں گھسیڑ دیتے ہو۔
انت شنٹ ٹنٹ ہو گیا تو ہم نیا مولبی کہاں تلاشتے پھریں گے؟

ڈاکٹر جواد احمد خان said...

اب یہ درخت کہاں سے آگیا؟
بھائی ضیائ الحسن،
لگتا ہے آپ نے پوسٹ پڑھ لی ہے۔ آپ بھی میری طرح نظر انداز کرنے لگ جائیں بلڈ پریشر نارمل رہے گا اور آپ خوش و خرم رہیں گے

Anonymous said...

اللہ کریم اس خاتون کو ہدایت عطا فرمائے۔ مجھے افسوس ہے کہ انھیں دوسروں سے بات کرنے ِ خصوصا بزرگوں سے درست طور پر پیش آنے کی کوئی تمیز نہیں۔
ہمارے محترم بزرگ اجمل صاحب کے ساتھ اس کی بدتمیزی پڑھ کر مجھ بہت دُکھ ہوا۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ بوڑھے مسلمان کی تکریم کرنا اللہ کے اجلال کو تسلیم کرنا ہے (یا جیسا کہ حضور نے فرمایا(
اس بے وقوف عورت کو کسی نہ یہ بھی نہیں بتایا۔ ہمارے بزرگوں نے ہمیں سکھایا ہے کہ باادب ، بانصیب، بے
ادب ، بے نصیب۔
عورتوں کے حقوق کی اس رکھوالی ، اور اصلی اسلام کی اس علمبردار سے تو اتنا بھی نہ ہو سکا کہ موصوف سے ان کی اہلیہ کی بیمار پرسی ہی کرلیتی۔ ان کی شفا کے لیے ایک دعائیہ حرف ہی کہ دیتی۔ الٹا انھیں جہالت کا طعنہ دیا۔
انا للہ و انا الیہ راجعون
عبدالرحمان

UncleTom said...

پی ایچ ڈی کا ایک مطلب پھرا ہوا دماغ بھی ہوتا ہے ۔ میں تو ایک ہی بات کہتا ہوں کہ جس کام میں ماہر نہیں ہو علامہ بننے کی کوشش نہ کرو ۔۔۔لیکن لوگوں کو سمجھ نہیں آتی اب میں اس سے زیادہ کیا کر سکتا ہوں کہ بھگتیں اب خود ہی ۔

خرم ابن شبیر said...

شکر ہے جس پوسٹ کی وجہ سے یہ پوسٹ نازل ہوئی ہے وہ پوسٹ میں نے نہیں پڑھی اور میں نے تو عرصے سے وہ بلاگ ہی پڑھنا اللہ معاف ہی رکھے آمین

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین said...

ضیاء بھائی ۔

آپ سے گزارش کی تھی ۔ کہ جانے دیں۔ ۔۔ اناللہ وانا الیہ راجعون ۔۔۔لا حول ولا قوة الا بالله العلي العظيم۔ پڑھ دیں۔ کیونکہ گندگی پہ پتھر پڑنے سے اپنے کپڑے گندے ہوتے ہیں۔

اس دنیا میں کچھ لوگ محض مالی اور مادی مفادات پہ یقین رکھتے ہیں۔ اور یہ یاد رکھیں اسطرح کے لوگ جب خیر کی بات کریں تو اسکے پیچھے انکا کوئی خاص مفاد یا وجہ ضرور ہوتی ہے۔ خواہ وہ دہوکہ دینا ہی کیوں نہ ہو۔

جس طرح اکثریت نیکی ، شرافت اور خیر کو ایک معیار اور اپنی طاقت سمجھتے ہیں۔ اسی طرح اس دنیا میں کچھ لوگ برائی ، بدیانتی اور شر کو اپنی قوت تسلیم کرتے ہیں۔ اور انھیں حاصل کرنے کے لئیے شیاطین سے بھی معاملہ کرنے سے نہیں چوکتے۔ کیونکہ ان کا مطمع نظر محض دنیاوی اور ٹھوس مفادات ہوتے ہیں۔

ویسے بھی اہمیت آپا بے چاری نے بہت دکھ جھیل، پاپڑ بیل اور نہ جانے کتنے جتن لڑا کر ۔ سو کال بہتر مستقبل کا بندوبست کیا ہے اور بے چاریں ایسے ملک سدھاریں ہیں جہاں پہلے سے طاری احساس کمتری اور مزید گہرا ہوگیا ہے۔ وہ پہلے ہی"متاثرین"میں سے تھیں۔ اب تو بے چاری انکا حشر ہوگیا ہے، انہوں نے کہاں کراچی میں اتنے بڑا ٹاور اور اتنے گورے اکھٹے دیکھے تھے؟ اب تو وہ گوروں کے دیس پہنچ چکی ہیں۔
گوروں کا دیس جسے انہوں نے پیا دیس یا کچھ اسطرح کا کہہ کر ایک عدد پوسٹ بھی لگائی ہے۔ جبکہ اہمیت آپا کا قصور نہیں ۔ مستند اطلاعات یہ ہی ہیں کہ انکے پیا بھی اسلام یا کسی الہامی مذھب سے کچھ دور دور ہی ہیں اور قدیم یونانی فسلفے کو ہی مزھب کے طور لیتے ہیں۔ اب ایسے میں بھلا وہ کیا کریں؟

اللہ اہمیت آپا کو ہدایت دے اور آپ کو ، افتخار انکل اور باقی سب کو صبر جمیل عطا کرے۔

ویسے میرا ایک سوال ہے افتخار انکل اور باقی سب سے بھی کہ جسے عزت ہو پیاری وہ اسکی گلی جائے کیوں؟

دنیا میں ایک اصول ہے کہ باعزت لوگ، بے عزتوں کے کوچے میں تانک جھانک سے باز رہتے ہیں اور اگر کبھی اشد ضرورت پیش آجائے تو بہت احطیاط سے کام لیتے ہیں۔

باقی اہمیت آپا نے علم کے گھٹڑ کے بوجھ کا جو فضول چرچا کر رکھا ہے ۔ اس بارے اتنا عرض ہے۔ کہ ایک بات کا جھوٹ پروپگنڈہ کرنے والا بالآخر خود ہی اسے سچ سمجھنے لگتا ہے اور اور اپنے جھوٹ کا شکار ہو جاتا ہے۔

بس ان کے لئیے دعا کریں۔ اور اپنے رمضان کریم کو پاک صاف رکھیں۔

ابھی جو انھوں نے تازہ پوسٹ لکھی ہے ۔ اسمیں وہ مخاطب جس سے بھی ہیں۔ خصوصیات ایم کیو ایم کی لکھی ہیں۔

اب حھسن گوری رنگت۔ اللہ کا فضل ۔ ایمان صالح۔ شرافت۔ تمیز اسطرح کی تمام خوبیاں اللہ کی دین ہیں جسے دے بس اسے دے۔ مگر کچھ لوگوں کو اس سے اللہ واسطے کا بیر ہوتا ہے کہ بے چارے خود اس سے محروم ہوتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے ضیاء بھای دعا کرنے چاہئیے ، اور عبرت پکڑنی چاہئیے۔ جو گوروں کا دیس انھیں آج جگ مگ کرتا نظر آتا ہے ۔ کچھ سالوں بعد وہ خود ہی انھیں پتہ چلاے گا کہ کیا کھو یا اور کیا پایا ، اور اسکے لئیے ضروری ہے کہ تجربے سے وہ گزریں۔
سانوں کی؟

خالد حمید said...

کچھ سالوں بعد وہ خود ہی انھیں پتہ چلاے گا کہ کیا کھو یا اور کیا پایا ، اور اسکے لئیے ضروری ہے کہ تجربے سے وہ گزریں۔
سانوں کی؟

جاوید صاحب کی بات بہترین۔۔۔۔
سانوں کی

Anonymous said...
This comment has been removed by a blog administrator.
ضیاء الحسن خان said...

عبداللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپکا تبصرہ اس پوسٹ کے مطابق نہیں ۔۔۔۔۔ برائے میربانی یہ گند اپنی استانی صاحبہ کے بلاگ پر کریں کے وہ بہت موافق ہیں گند سمیٹنے کی :(

Anonymous said...
This comment has been removed by a blog administrator.
وقاراعظم said...

واہ بھئی واہ، باراسنگھا پھر پہنچ گیا، دم پہ پیر جو آگیا ہے۔

ویسے اس جیسے بھی اب لوگوں کو لاجواب کرینگے؟؟؟ D:

جب کسی بلاگ پر منہ کی کھاتا ہے پہنچ جاتا ہے رونے دھونے ساتھ ہی ہر بلاگ پر جاکر جھوٹا پروپگینڈا بھی کرتا ہے کہ فلاں ایسا کہہ رہا ہے وہ بھی اپنی ہی بے عزتی کرانے والے لنک کے ساتھ۔ اس جاہل کو شاید اپنے آقائوں کی زبان نہیں آتی جبھی۔۔۔۔

ابے کچھ غیرت باقی بھی ہے یا بھائی کی طرح عزت ذلت آنی جانی ہے کے مقولے پر عمل کرتا ہے؟؟؟ P:

Anonymous said...

اوئے بارہ سنگھے۔
میں میٹرک سپلیمنٹری پاس ہوں۔سینہ تان کے ۔۔ہیں جی
ایک پی ایچ ڈی کھونٹے سے باندھی وئی ہے۔
تین اور باندھ لوں گا۔۔،،سانوں کی

یاسر خوامخواہ جاپانی said...

اوئے بارہ سنگھے۔
میں میٹرک سپلیمنٹری پاس ہوں۔سینہ تان کے ۔۔ہیں جی
ایک پی ایچ ڈی کھونٹے سے باندھی وئی ہے۔
تین اور باندھ لوں گا۔۔،،سانوں کی

ضیاء الحسن خان said...

عبداللہ صاحب آپ ڈھیٹ نہ بنیں رمضان کا ہی خیال کر لیں اور اپنا فتور نہ بھیلائیں۔
اگر بہت ضروری ہو تو آنٹی کے بلاگ پر ہی جا کر لکھیں آپ کا گند وہی سنبھالتی ہیں۔