Wednesday, June 9, 2010

ابھی نہیں تو پھر کب

پہلے تو سمجھتا تھا کہ کوئی بڑے ہی فالتو لوگ ہیں جو بلاگ لکھتے ہیں. اور ساتھ میں حیران بھی ھوتا تھا کہ اتنا وقت نکال کے لوگ پہ شغل کیسے کر لیتے ہیں جبکہ یہاں تو دفتر کے بعد تو کسی کام کو کرنے کا دل ہی نہیں کرتا..... اور جو قریبی بلاگی دوست تھے ہر وقت انکو ملامت کرتا رہتا تھا کہ یار کوئی کم دا کم کرو یہ کیا ہر وقت بلاگ پے بونگیاں مارتے رہتے ھو...... پھر کچھ عرصے پہلے اک دوست نے کتابی چہرہ پے اکاوونٹ بنادیا اور کچھ تصاویر بھی لوڈ کر دیں.....تو اس طرح کتابی چہرے پے کچھ یار دوست مل گئے اور کچھ نئے بن گئے... ان نیوںمیں ایک دوست ہیں جو تمام کتابی چہرے والے دوستوں کے استاد مانے جاتے ہیں، نے مشورہ دیا کہ جو بلاگ لکھتے ہیں سمجھو کمال کرتے ہیں تب تک ھم بھی کچھ آشنا ہو چکے تھے سو بنا ڈالا ایک اپنا بلاگ بھی... اور آج آدھی رات کو بیٹھے پہ اوٹ پٹانگ لکھتے ھوئے ایک بزرگ با عمل کی کہی ہوئی بات یاد آگئی.... کہ جو کوئی کسی دوسرے کو اسکی کسی برائی پے طنز کرے گا تو اللہ اسکو مرنے سے پہلے اس برائی میں ضرور مبتلا کرے گا.

آج اگر اپنے اطراف پے نطر دوڑایئں تو سب ایک جیسے ہی لگتے ھیں...... کیونکہ آج ہر شخص دوسروں کے عیب تلاش کر رہا ھے اور اپنے اسکو نظر نہیں آرہے.....
تو کوئی پی ایچ ڈی ھے تو اسکو مبارک کوئی بھائی ھو یا کوئی بھی زبان بولنے والا کیا فرق پڑتا یے اصل تو یہ ہے کہ مین نے کیا، کیا اب تک...صرف باتیں.... اور میں کیا سب جانتے ہیں کہ باتوں سے آجتک کوئی پیدا نہیں ھوا.......مجہے آج آور ابھی سے اپنے آپ کو بدلنا ہوگا اپنی اور اپنی آنے والی نسلووں کے لئے... ابھی تو یہ انفرادی سوچ ہے انشاءاللہ جس دن اجتماعی سوچ بن جائے گی تو کسی کی ہمت نہیں ہوگی کہ سرے بحر ھم کو لوٹ لے.......

اوہ ہو اصل بزرگ والی بات تو رہ گئی تو ان بزرگ نے کسی شخص کو پان کہانے پے ٹوک دیا تھا اور بقول انکے اسکے بعد انہوں نے بیس سال تک پان کہائے..........اور پھر اللہ سے اپنی کہی ہوئی بات سے توبہ کی تو اللہ نے بھی انکو توفیق دی اور انکی جان اس بری لت سے چھوٹی......

7 comments:

جعفر said...

خوش آمدید
دل خوش
اور دماغ پریشان ہوگیا
کہ بچہ اب تیری دال جو پہلی کچی رہنا شروع ہوگئی تھی
اب بالکل گلنا بند کردے گی۔۔۔
مفت مشورہ یہ ہے کہ
لکھتے رہیے۔۔۔
اور
خوش رہیے

بلاامتیاز said...

خوش آمدید جناب
آپ بھی باقاعدہ فیملی ممبر ہو گئے
آپ نے بھی سمندر میں چھلانگ لگا دی
اب پانی چاہے کتنا ہی ٹھندا کیوں نہ ہو ،
باہر نہیں نکلنا

Unknown said...

waaqai abi nahi to kabhi nahi . LAGGAY RAHO ------- BHAI :)

DuFFeR - ڈفر said...

امتیاز کی بات سے غیر متفق ہوں
یہ پانی ٹھنڈا نہیں
بلکہ یہ پانی نہیں ہے
فُل پی ایچ والا تیزابی سلوشن ہے
ریٹڈ والی بات ابھی تک جواب طلب ہے
کہاں ہے ریٹڈ مٹیریل؟
بڑی طلب ہو ری قسم سے
اور یار تو نے مجھے بتایا ہی نہیں بلاگی ہونے کا
بڑی غلط بات ہے

ضیاء الحسن خان said...

@جعفر۔۔۔۔ خوش آمدید! ۔۔۔۔اور بھائی بہت بہت شکریہ اور بھائی اب تو ہارڈ واٹر میں دال گلا نے کی عادت ھو گئی ھے۔۔۔۔۔۔
@امتیاز۔۔۔۔۔خوش آمدید! ۔۔۔۔ او یار وہ مثال ھے نہ۔۔۔ جب نہانہ ہے ہی تو ٹھنڈے گرم سے کیا ڈرنا
@ڈفر۔۔۔۔ خوش آمدید! او پاجی مینے تو 4 دن ھوگئے فیس بک پےلنکا ھوے۔۔۔ پہلے ریٹڈ والا ارادہ تھا اب ختم کر دیا۔۔۔ کیونکہ ریٹڈ کرنے سے گمان تھا کہ کوئی شریف نہیں آئے گا۔۔۔ اب تو جئ کھل کے کمنٹو۔۔۔۔۔۔ جو بھی شریف اب آئے گا خود ہی آنکھ کان بند کر کے نکل جائے گا

ضیاء الحسن خان said...

ڈفر۔۔۔۔ پاجی تسی تے آپ ای پورنو ڈاونلوڈ کرتے ہو ویک اینڈ تے۔۔۔۔ تو کچھ لنک شنک سانو وی دس دو۔۔۔۔

ابوشامل said...

ضیاء صاحب بلاگستان میں خوش آمدید۔
اردو بلاگستان میں جس تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اس سے زیادہ خوش آئند بات یہ ہے کہ اچھے بلاگرز کا تناسب بہت زیادہ ہے۔ امید ہے کہ زریں خیالات سے فیضیاب کرتے رہیں گے۔